1800ء میں پیرس میں بھی بینک آف انگلینڈ کی طرز پر بینک آف فرانس بن چکاتھا ‘لیکن نپولین نے کہا کہ فرانس قرضہ نہیں لے گا۔
’’دینے والاہاتھ لینے والے ہاتھ سے اوپرہوتا ہے‘ روپے کا کوئی وطن(mother land)نہیں ہوتا‘ روپے والوں میں حبّ الوطنی نہیں ہوتی‘ نہ شرافت ہوتی ہے ‘ ان کا واحد مقصد نفع کمانا ہوتا ہے‘‘۔
لیکن اس خطرے کا احساس ہونے کے باوجود اس نے کوئی تدارک نہ کیا۔ 1803ء میں صدر جیفرسن نے نپولین سے ایک سودا کیا‘ 30لاکھ ڈالر کا سونا دے کر لوزیانہ (Louisiana) کا علاقہ فرانس سے خرید لیا۔ یہ رقم لے کر نپولین یورپ فتح کرنے نکل پڑا۔ بینک آف انگلینڈ نے ان سب ملکوں کو قرضہ دے کر مدد کی اور سب اس کے مقروض ہو گئے ۔ چار سال بعد ناتھن راتھ شیلڈ نے فرانس سے سونا سمگل کر کے سپین میں ڈیوک آف ولنگٹن کو دے دیا کہ فرانس پرحملہ کر دے۔ حملہ کے نتیجہ میں نپولین کو شکست کھا کر Louis xviii کے حق میں دست بردار ہونا پڑا اور بعد میں اسے جزیرہ البا(Elba) میں ملک بدر کر دیا گیا۔